میں تو عاشق ہوں نبی کا
ذکر سرور میں مجھے کھویا ہوا رہنے دو
اس پہ دنیا جو خفا ہے تو خفا رہنے دو
یا محمد کا وظیفہ ہے لبوں پر ہر دم
دل کو بس یاد محمد میں فنا رہنے دو
دل میں نبی کی یاد میں ڈیرا جمع لیا
سارے غموں سے آپکے غم میں بچا لیا
قربان جاوں یا نبی تیرے مقام پر
تو نے تو پتھروں کو بھی کلمہ پڑھا دیا
ویرانیاں نہ آئیے گی آنکھوں میں اب کبھی
خاکے در رسول کا سرمہ لگا لیا
سینے میں ہے بہارسہ میلہ لگا ھوا
جب سے تمہارے درد کو مہمان بنا لیا
غلامی رسول کا تحفہ سجا کےدیکھ
نادان ان کے در پے تو سر کو جھکا کےدیکھ
آتی ھے کیسے جوش میں رحمت حضور کی
تو داستان غم ذرانکو سنا کے دیکھ
قدموں میں تیرے ھوں گے خزانے جہاں کے
ایک بارانکے نام پے سب کچھ لٹا کے دیکھ
درد وعالام کے مارے ھوے کیا دیتے ہیں؟
ہم تو بس ان کی نگاہوں کو دعا دیتے ہیں
بندہ بننا ہےخدا کا توگدا بن انکا
جو فقیروں کو شہنشاہ بنا دیتے ہیں
عقل والوں کے نصیبوں میں کہاں ذوق جنوں
عشق والے ہیں جو ہر چیز لٹا دیتے ہیں
جب لیا نام محمد جودعا سے پہلے
میری آواز وہاں پہنچی صبا سے پہلے
دم آخر مجھے آقا کی زیارت ہوگی
ایک دن آئیں گے سرکار قضا سے پہلے
اب سے کرتا ہوں دعا پڑھ کے محمد پے درود
یہ وسیلہ بھی ضروری ہےدعا سے پہلے
ہم نے بھی اس دراقدس پہ جمعی نظرے
جس جگہ ملتا ہے منگتوں کو اصد سے پہلے
غلام ہیں غلام ہیں رسول کے غلام ہیں
غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے
جو ہو نہ عشق مصطفی توزندگی فضول
میرے تو آپ ہی سب کچھ ہیں رحمت عالم
میں جی رہا ہوں زمانے میں آپ ہی کےلیے
ہر وقت تصور میں مدینےکی گلی ہے
اب دربدری ہے نہ غریب الوطنی ہے
وہ شمع حرم جس سے منور ہے مدینہ
کعبے کی قسم رونک کعبہ بھی وھی ہے
اس شہر میں بک جاتے ہیں خود آکے خریدار
یہ مصر کا بازار نہیں شہر نبی ہے
0 Comments