گناہوں پر ہوں شرمندہ الہی درگزر کر دے
بڑا مجرم ہوں میں تیرا الہی در گزر کر دے
خطا کوئی نہیں چھوڑی کبھی عصیاں نہیں چھوڑا
بس اب کرتا ہوں میں توبہ الہی درگزر کر دے
کھلونا ہاتھ اپنے کا بنا رکھا ہے شیطاں نے
بنا دے اپنا تو بندہ الہی درگزر کر دے
تیرے دینے سے اے مولا تیرا تو کچھ نہ
بگڑے گا
مگر بن جائے گا میرا الہی درگزر کر دے
اگر مجھ پر تیری رحمت نہ ہو ایک پل خداوندہ
تو ہو جاؤں گا میں رسوا الہی درگزر کر دے
خطائیں کر کے میں آ ج آنسو بہاتا ہوں
تو رحمت کا بہادریا الہی درگزر کر دے
بھکاری بن کے آیا ہوں تو اپنے در سے اے داتا
مجھے خالی نہ لوٹانا الہی درگزر کر دے
وہ جس پہ چل کہ بندوں نے تیرا انعام ہے پایا
دکھا مجھ کو بھی وہ راستہ الہی درگزر کر دے
سنور جائے میری دنیا میرا عقبہ
جو ہو جائے کرم تیرا الہی درگزر کر دے
نبی کا واسطہ دے کر صدا دیتا ہے یہ جوہر
رضا کا دے کہ پروانہ الہی درگزر کر دے
1 Comments
Very nice jazakallah
ReplyDelete