Ad 1

Mein Lab Kusha Nahin Hoon | Naat | میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں

Naat


میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں میں محفل حرم کے آداب جانتا ہوں 
کوئی تو آنکھ والا گزرے گا اس طرف سے کے راستے میں ، میں منتظر کھڑا ہوں ایسا کوئی مسافر  شاید کہیں نہ ہوگا دیکھے بغیر اپنی منزل سے آشنا ہوں
 یہ روشنی  سی کیا کیا ہے خوشبو کہاں سے آئی شاید میں چلتے چلتے روضے تک  آگیا ہوں 
دوری و حاضری میں اک بات مشترک ہے کچھ خواب دیکھتا تھا  کچھ خواب دیکھتا ہوں
 طیبہ کے بھکاری پہچانتے ہیں مجھ کو مجھکو خبر نہیں تھی میں اس قدر بڑا ہوں اقبال مجھ کو اب بھی محسوس ہو رہا ہے روضے کے سامنے ہوں اور نعت پڑھ رہا 
ہوں


Mein Lab Kusha Nahin Hoon



Post a Comment

0 Comments