Ad 1

Main samajhta tha mere yaar samajhte hain mujhe

 



Main samajhta tha mere yaar samajhte hain mujhe



Yaar bhi raah ki deewar samajhte hain mujhe
Main samajhta tha mere yaar samajhte hain mujhe

Main to chup hon ke andar se bahut khaali hon
Aur sab log pur asraar samajhte hain mujhe

Main to badalte hue halaat mein dhal jata hon
Dekhne wale adaakar samajhte hain mujhe

Wo jo us paar hein un ke lie is paar hon main
Wo jo is paar hain us paar samajhte hain mujhe

Naik logon mein mujhe naik gina jata ha
Aur gunaahgar gunaahgar samajhte hain mujhe !

یار بھی راہ کی دیوار سمجھتے ہیں مجھے
میں سمجھتا تھا مرے یار سمجھتے ہیں مجھے

جڑ اکھڑنے سے جھُکی رہتی ہیں شاخیں میری
دور سے لوگ ثمر بار سمجھتے ہیں مجھے

کیا خبر کل یہی تابوت مرا بن جائے
آپ جس تخت کا حق دار سمجھتے ہیں مجھے

نیک لوگوں میں مجھے نیک گنا جاتا ہے
اور گنہ گار گنہ گار سمجھتے ہیں مجھے

میں تو خود بکنے کو بازار میں آیا ہوا ہوں
اور دکاں دار خریدار سمجھتے ہیں مجھے

میں بدلتے ہوئے حالات میں ڈھل جاتا ہوں
دیکھنے والے اداکار سمجھتے ہیں مجھے

وہ جو اُس پار ہیں اُن کے لئےاِس پار ہوں میں
یہ جو اِس پار ہیں اُس پار سمجھتے ہیں مجھے

میں تو یوں چپ ہوں کہ اندر سے بہت خالی ہوں
اور یہ لوگ پر اسرار سمجھتے ہیں مجھے

روشنی سرحدوں کے پار بھی پہنچاتا ہوں
ہم وطن اس لیے غدار سمجھتے ہیں مجھے

جرم یہ ہے کہ ان اندھوں میں ہوں آنکھوں والا
اور سزا یہ ہے کہ سردار سمجھتے ہیں مجھے

لاش کی طرح سر آب رواں ہوں شاہدؔ
ڈوبنے والے مددگار سمجھتے ہیں مجھے

شاہد ذکی

Post a Comment

0 Comments