Ad 1

Ye kin ankhon mein mitti bhar rahay ho

 یہ کن انکھوں میں مٹی بھر رہے ہو 

بتانے سے جو سب کو ڈر رہے ہو 

زبردستی محبت کر رہے ہو ؟

کہاں دفنا رہے ہو خواب میرہے 

یہ کن انکھوں میں مٹی بھر رہے ہو 

مجھے معلوم ہے شجرہ تمہارا 

ہمیشہ راہ  کا پتھر رہے ہو 

ہوائیں اس کی فضائیں اس کی  جہاں اس کا دیشاین اس کی  مجھ جیسے میلی دلوں کی حاطر  چمک رہی ہیں عشائیں  اس کی  جو اس پے آنی ہو مجھ پے اے  میں اپنے سَر لوں بلائیں اس کی  سوائے اس کے کے وہ حَسِین ہے  کوئی برائی باتیں اس کی  جو دست و صحرا کے چیمپئن ہیں  ذرا گلی تو نبھائیں اس کی  جو اس کو ترسیں وہ مجھ پے برسائیں  کے جان مجھ سے چھوڑایں اس کی  شراب کیا ہے میں زہر پی لوں  ذرا توجہ ہتائیں  اس کی  جو اُس کو ترسیں! وہ مجھ پہ برسَیں کہ جان مجھ سے چھڑائیں اُس کی  شراب کیا ہے؟ میں زہر پی لوں ذرا توجہ ہٹائیں اُس کی ! علی ذریون

yeh kin ankhoo mein matti bhar rahay ho

bitanay se jo sab ko dar rahay ho

zabardasti mohabbat kar rahay ho ?

kahan dafna rahay ho khawab meray

yeh kin ankhoo mein matti bhar rahay ho

mujhe maloom hai shajrah tumhara

hamesha raah ka pathar rahay ho

Post a Comment

0 Comments