اے باد صبا تو مجھے بھی بتا دے
کدھر دھیرے دھیرے چلی جا رہی ہے
دل مضطرب کو سکوں مل رہا ہے
بتا چپکے چپکے یہ کیا گا رہی ہے
اے شاہ دو عالم اے حسن سراپا
یہاں بھی پڑا ہے تیرا اک پیاسا
مجھے بھی اپنے در پہ کبھی تو بلا لے
تیری یاد آ آ کے تڑپا رہی ہے
تو شاہ عرب ہے تو شاہ عجم ہے
جبین زمانہ تیرے در پہ عجم ہے
ہے رحمت تیری دونوں عالم میں آقا
ادھر دیکھیے نور برسا رہی ہے
تیری سادگی ہے کہ دیوانہ پن ہے
بتا دے تو جوہر تیری آرزو کیا ہے
چلا آ تو سوئے مدینہ چلا آ
در مصطفی سے صدا آرہی ہے
مجھے بھی اپنے در پہ کبھی تو بلا لے
تیری یاد آ آ کہ تڑپا رہی ہے
جمشید جوہر نعت
0 Comments