Ad 1

kharay hain sardar e har do alam qitar e paighambaran ky agay

kharay hain sardar e har do alam qitar e  paighambaran ky agay,Recent,Naat,

 

کھڑے ہیں سردار ہر دو عالم قطار پیغمبراں کے اگے

ائے تو تھے کارواں کے پیچھے ابھی ہیں وہ کارواں کے اگے 

ظہور ان کا اخیر میں ہے وجود لیکن ہے سب سے پہلے 

ہوا ہے نور نبی ہویدا زمین و زماں اسماں کے اگے 

کسی کی منزل ہے طور سینا فلک پہ عیسی کوئی جناں میں 

مگر محمد چلے ہوئے ہیں مکاں سے لامکاں کے اگے 

کھڑے ہیں سردار ہر دو عالم قطار پیغمبراں کے اگے

ائے تو تھے کارواں کے پیچھے ابھی ہیں وہ کارواں کے اگے

صفیں بنائے ہوئے کھڑے ہیں درون اقصی تمام مرسل 

اقام دیکھو امام بن کر چلے ہیں وہ مرسلااں  کے اگے 

اور ہر نبی پر فریضہ رب زمین پر لے کر فرشتہ ایا 

مگر وہ عرش اولی پر جا کر نواز لائے اذاں کے اگے 

گئے  تھے  عرش بریں پہ لیکن خیال امت وہاں بھی شامل 

سند شفاعت کی لے رہے ہیں وہ مالک دو جہاں کے اگے 

در نبی پر پہنچ کے پلکیں جھکائے رکھنا خاموش رہنا 

پکڑ کے جالی ادب سے ساجد سلام پڑھنا بیاں کے اگے 





Post a Comment

0 Comments