Ad 1

جو ہوئے آپؐ کے ان پہ سب کچھ فدا، جو نہیں آپؐ کا وہ ہمارا نہیں| JO HUAY AP KY UN PY SAB KUCH FIDA



عارفانہ کلام نعتیہ کلام


جو ہوئے آپؐ کے ان پہ سب کچھ فدا، جو نہیں آپؐ کا وہ ہمارا نہیں

جیسے صدیقؓ کو باپ بیٹے سے بھی، بِن محمدﷺ تعلق گوارہ نہیں

یہ جو اعمال ہیں ان پہ تکیہ نہیں، جیب میں سکے جتنے ہیں کھوٹے ہیں سب

آپﷺ ہوں گے وہاں ہے یہ کافی ہمیں، ہم گناہگار ہیں بے سہارا نہیں

آپﷺ نے پتھروں کو نگینہ کیا، عام سے شہر کو پھر مدینہ کیا

آپﷺ اترے زمیں آسماں بن گئی آپؐ سے جو جڑا پھر وہ ہارا نہیں



اتنی صدیوں تلک آ گئی روشنی، تا قیامت ضیا آپؐ کی جائے گی

کہکشائیں ہیں کیا، گردِ نعلین ہیں، آپؐ کی ضو کا کوئی کنارا نہیں

کالی کملی نہیں آسماں ہے کوئی اس پہ رب نے چُنے اپنے سب لاڈلے

آپؐ کے ساتھیوں کے مقابل دِکھے ایسا اک بھی فلک پہ ستارہ نہیں

چاند پر داغ ہیں اور ہیں سورج کئی، پھول باسی ہوا، رنگ سب عارضی

نعت کہنے کو اک بھی جہاں میں کہیں، ہاں نہیں، ایک بھی استعارہ نہیں

کتنے آئے گئے، آئیں گے جائیں گے، فلسفی منطقی، رہبر و رہنما

عقل کی عشق کی سلطنت پہ مگر، بِن محمدﷺ کسی کا اجارہ نہیں

ایک انگلی نہیں جو اٹھے آپﷺ پر، ایسا پاکیزہ دامن کسی کا نہیں

رب نے ایسا کسی کو نکھارا نہیں، رب کو اتنا تو کوئی بھی پیارا نہیں

آپؐ کی گفتگو جتنی محفوظ ہے، اس کے ہر لفظ میں ہیں خزانے چھپے

آپؐ جیسا سوا آپؐ کے کون ہے، رب نے پھر کوئی اُمی اتارا نہیں

نوعِ انساں کے ہر دُکھ کی ٹھہری دوا سیرتِ مصطفیٰؐ دِینِ ختم الرُسلؐ

آپؐ سب کے نبیﷺ آپؐ سب کے شفیعؐ، یہ اجالا ہمارا تمہارا نہیں




عابی مکھنوی

Post a Comment

0 Comments