Ad 1

wird tari hai wajad jari hai (Ammar Iqbal)

AMMAR IQBAL POETRY


وِرد جاری ہے' وَجد طاری ہے

کیفیت یہ بھی اختیاری ہے 

مجھ دیے کو تلاش کر لو تو
میری سب روشنی تمہاری ہے

کیا ضروری کہ تم نے جیتی ہو
ہر وہ بازی جو میں نے ہاری ہے

کاش دیوار سے صدا آئے
میری تصویر کیوں اتاری ہے ؟

صرف اک بات ہے ۔۔ مِرا ہونا
اور وہ بات بھی تمہاری ہے

جسم اک شاخ سے بندھے ہوئے ہیں
اور شجر : وقت ' سانس : آری ہے

اب میں یہ رمز کس کو سمجھاؤں
"چاندنی دودھ کی دُلاری ہے"

سوچ دریائی ہو' سمُندری ہو!
یہ تخیُّل تو آبشاری ہے

تاش کے کارڈ پر بنا جَوکر
ایک ہارا ہُوا جواری ہے

عمار اقبال

Post a Comment

0 Comments