Ad 1

chal aa ik aisi nazam kahoon (Amir Ameer)



Chal Aa Ik Aisi Nazm Kahon 

چل آ اک ایسی " نظم "کہوں
جو"لفظ"کہوں وہ ہو جائے
بس"اشک"کہوں تو اک آنسو
 تیرے گورے"گال"کو دھو جاۓ
 میں" آ " لکھوں تو آ جائے  
میں"بیٹھ"لکھوں تو آ بیٹھے
میرے"شانے"پر سر رکھے تو
 میں"نیند"کہوں تو سو جائے 
میں کاغذ پر تیرے"ہونٹ"لکھوں 
تیرے"ہونٹوں" پر مسکان آئے 
میں" دل " لکھوں تو دل تھامے
میں" گم " لکھوں دل کھو جائے 
تیرے" ہاتھ " بناوں پنسل سے 
پھر" ہاتھ " پہ تیرے ہاتھ رکھوں 
کچھ" الٹا سیدھا" فرض کروں 
کچھ" سیدھا الٹا " ہو جائے 
میں " آہ " لکھوں تو ہائے کرے
 بےچین لکھوں"بےچین" ہو تُو 
پھر میں بےچین کا" ب" کاٹوں
تجھے " چین" زرا سا ہو جائے 
ابھی"ع" لکھوں تو سوچے مجھے 
پھر "ش"لکھوں تیری نیند اُڑے 
جب"ق" لکھوں تجھے کچھ کچھ ہو
میں"عشق" لکھوں تجھے ہو جائے


                    

Post a Comment

0 Comments