Gharon kay dhanstay huay manzaron mein rakhay hein (Rahat Indhori)

 

Gharon kay dhanstay huay manzaron mein rakhay hein (Rahat Indhori)

گھروں کے دھنستے ہوئے منظروں میں رکھے ہیں

بہت سے لوگ یہاں مقبروں میں رکھے ہیں
ہمارے سر کی پھٹی ٹوپیوں پہ طنز نہ کر
ہمارے تاج عجائب گھروں میں رکھے ہیں
جو منصبوں کے پجاری پہن کے آ تے ہیں
کُلاہ طوق سے بھاری پہن کے آتے ہیں
امیرِ شہر تیر ی طرح قیمتی پوشاک
میری گلی میں بھکاری پہن کے آ تے ہیں
یہی عقیق تھے شاہوں کے تاج کی زینت
جو اُنگلیوں میں مداری پہن کے آ تے ہیں

Post a Comment

0 Comments