Ad 1

Ab ye zameen or hai han ye falak bhi wo nhi

 اب یہ زمین اور ہے ، ہاں یہ فلک بھی وہ نہیں

سایہ ء مادر و پدر ، اب ترے پاس جو نہیں !
آج بہت درود پڑھ ، آج بہت دئیے جلا
آج ہے لیلتہ الوداع ! آج کی رات سو نہیں
ساعتِ مغربین میں ، خوشبوئے مرقدین ہے
خوف کسی خزاں کا اب، تیرے یتیم کو نہیں
یار مِرا چلا گیا ؟ ہونے تو دے یقیں مجھے
چہرہ نہ صاف کر ابھی ، اشکوں کے داغ دھو نہیں
جانے یہ کیا طلسم ہے ، یادوں کا کوئی جسم ہے
جیسے یہاں پہ ہو کوئی ، ایسے کہ جیسے ہو نہیں
خود کو گلے لگا علی ! لاشہ ء دل اٹھا علی
بس مِرے بھائی صبر کر ! بس مِرے یار رو نہیں !

Post a Comment

0 Comments