Ad 1

KHALIFA ABDUL MALIK OR HAZRAT SALAM KA WAQIA

KHALIFA ABDUL MALIK OR HAZRAT SALAM KA WAQIA

 *یہ تم نہیں تمہارا خون بولتا ہے!*

KHALIFA ABDUL MALIK OR HAZRAT SALAM KA WAQIA,ISLAM,islam.islami batein,


خلیفہ عبدالملک بن مروان بیت اللہ کا طواف کر رہا تھا اس کی نظر ایک نوجوان پر پڑی جس کا چہرہ بہت پُر وقار تھا مگر وہ لباس سے مسکین لگ رہا تھا۔ خلیفہ عبدالملک نے پوچھا، یہ نوجوان کون ہے؟ بتایا گیا کہ اس نوجوان کا نام سالم ہے اور یہ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کا بیٹا اور سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا پوتا ہے۔ خلیفہ عبدالملک کو دھچکا لگا۔ اس نے اس نو جوان کو طلب کر کے پوچھا:

بیٹا! میں تمہارے دادا سیدنا عمر فاروق کا بڑا مداح ہوں ، مجھے تمہاری یہ حالت دیکھ کر بڑا دکھ ہوا ہے۔ مجھے خوشی ہوگی اگر میں تمھارے کچھ کام آسکوں۔ تم اپنی ضرورت بیان کرو جو مانگو گے تمہیں دیا جاۓ گا۔

نوجوان نے جواب دیا :

اے امیر المومنین ! میں اس وقت اللہ کے گھر بیت اللہ میں ہوں اور مجھے شرم آتی ہے کہ اللہ کے گھر میں بیٹھ کر کسی اور سے کچھ مانگوں۔ خلیفہ عبدالملک نے اس کے پرمتانت چہرے پر نظر دوڑائی اور خاموش ہو گیا۔

خلیفہ نے اپنے غلام سے کہا: یہ نوجوان جیسے ہی عبادت سے فارغ ہو کر بیت اللہ سے باہر آۓ تو اس کو میرے پاس لے کر آنا۔ حضرت سالم جیسے ہی فارغ ہو کر حرم کعبہ سے باہر نکلے تو غلام نے ان سے کہا: امیر المومنین نے آپ کو یاد کیا ہے۔ حضرت سالم خلیفہ کے پاس پہنچے۔ خلیفہ عبدالملک نے کہا: نوجوان ! اب تو تم بیت اللہ میں نہیں ہو، اب اپنی حاجت بیان کرو۔ میرا دل چاہتا ہے کہ میں تمہاری کچھ مددکروں۔ حضرت سالم نے کہا: اے امیرالمومنین! آپ میری کون کی ضرورت پوری کر سکتے ہیں، دنیاوی یا آخرت کی؟ امیرالمومنین نے جواب دیا: میری دسترس میں تو دنیوی مال ومتاع ہی ہے ۔ حضرت سالم نے جواب دیا: امیرالمونین! دنیا تو میں نے کبھی اللہ سے بھی نہیں مانگی جو اس دنیا کا مالکِ کُل ہے آپ سے کیا مانگوں گا۔ میری ضرورت اور پریشانی تو صرف آخرت کے حوالے سے ہے۔ اگر اس سلسلے میں آپ میری کچھ مدد کر سکتے ہیں تو میں بیان کرتا ہوں۔ خلیفہ حیران و ششدر ہو کر رہ گیا اور کہنے لگا: نو جوان! یہ تو نہیں، تیرا خون بول رہا ہے۔ خلیفہ عبدالملک کو حیران اور ششدر چھوڑ کر حضرت سالم وہاں سے نکلے اور حرم سے ملحقہ گلی میں داخل ہوئے اور نظروں سے اوجھل ہو گئے۔ یوں ایک نوجوان حاکمِ وقت کو آخرت کی تیاری کا بہت اچھا سبق دے گئے ۔۔۔

Post a Comment

0 Comments