ایک لڑکے کا رشتہ طے ہوا لڑکی والوں نے تمام معلومات بھی حاصل کی لڑکا ٹھیک ٹھاک ہے اور نیک ہے پھر لڑکی والوں نے کہا ہم تین دن بعد جواب دیں گے ان کے گھرانے کے کوئی بزرگ ہیں جو امام مسجد بھی ہیں اور لڑکی والے ہر کام ان کے مشورے سے کرتے ہیں جمعرات کے دن رات کو امام صاحب نے کوئی وظیفہ کیا اور جمعے کو لڑکی والوں کو کہا کس لڑکے اور لڑکی کا ستارہ آپس میں نہیں ملتا یہاں شادی نہ کی جائے آپ قرآن و حدیث کی روشنی میں بتائیے
اسلام ستارہ شناسی کا قائل نہیں ہے نہ اس پر یقین رکھنے کا کہتا ہے بلکہ حدیث میں اس پر بہت سخت مزمت آئی ہے وہ بزرگ اگر نیک اور با شرع ہیں تو ان
کو استحارہ کے ذریعے معلوم ہوا ہوگا جو یقینی اور قطعی نہیں اور اگر وہ کسی عمل کے ذریعے معلوم کرتے ہیں تو یہ جائز نہیں ہے
0 Comments