Ad 1

Hamaray ajdad ny kaha tha ky but parasti nahi karen gy | Rehman Faris | Urdu Poetry

 

Hamaray ajdad ny kaha tha ky  but parasti nahi karen gy | Rehman Faris | Urdu Poetry

ہمارے اجداد نے کہا تھا کہ بُت پرستی نہیں کریں گے 

مگر ہمیں ایسا بُت مِلا ہے کہ بے وقوفی نہیں کریں گے


مزارِ غالب کی ساری اینٹوں سے اِس قدر ہے ہمیں عقیدت

کہ جنگ چِھڑ بھی گئی تو دِلّی پہ گولہ باری نہیں کریں گے


اگر حکومت تُمہاری تصویر چھاپ دے نوٹ پر، مِری دوست !

تو دیکھنا تُم کہ لوگ بالکل فضول خرچی نہیں کریں گے


ہمارے سالار کو بھی فرماں روائی کا شوق ہے، لہٰذا 

ہم اصل حقدار شاہزادے کی تاج پوشی نہیں کریں گے


ہمارے  چند اچھے دوستوں نے یہ وعدہ خود سے کیا ہُوا ہے 

کہ شکل اللّہ نے اچھی دی ہے سو بات اچھی نہیں کریں گے


دِکھا کے آیا ہوں اپنے یاروں کو اپنے بٹوے میں تیری تصویر

سو آج کے بعد تیری آنکھوں میں تانکا جھانکی نہیں کریں گے


تُو شاہزادی سہی مگر ہم غریب پکّے ھیں اپنی دُھن کے

اگرچہ کچّے گھروں سے آئے ہیں، بات کچّی نہیں کریں گے


ہم ایسے شدّت پسند لوگوں کو مت محبت کا مشورہ دو

ہمیں خبر ہے کہ جب محبت کریں گے، تھوڑی نہیں کریں گے


عجیب مَے کش ہیں،خوب پی کر یہ روز کرتے ہیں خود سے وعدہ

کہ آج گر بچ گئے تو کل سے شراب نوشی نہیں کریں گے


جنہوں نے اُس سانولی کے نمکین خال و خد کو چکھا ہے، فارس !

نمک کی حُرمت کو جانتے ہیں، نمک حرامی نہیں کریں گے


رحمان فارس

Hamaray ajdad ny kaha tha ky  but parasti nahi karen gy | Rehman Faris | Urdu Poetry

Post a Comment

0 Comments