Mere shairon ky haqeeqat mein na mani samjha
Bada e haq ko to angoor ka pani samjha
میرے شعروں کے حقیقت میں نہ معانی سمجھا بادہ حق کو تو انگور کا پانی سمجھا
تو نہیں جانتا ارباب طریقت کے اصول تیرے بے ہودہ سوالات سراسر ہیں
فضول
تو نہیں جانتا میخانہ کسے کہتے ہیں تو نہیں جانتا پیمانہ کسے کہتے ہیں
اصطلاحات تصوف کی نہیں تجھ کو خبر فقر کی راہ میں ملتا ہے جہاں کیف نظر
گو تسبیح سے تجھے کھوٹی کھری لگتی ہے میے عرفاں بھی تجھے لعل پری لگتی ہے
اہل دانش نے تیرے زہن کو کیسا سمجھا باده شعر کو جس دم تو نے ٹھرہ سمجھا
مئے توحید کی میں نے تو وضاحت کی تھی تو نہ سمجھے ارے ناداں یہ قسمت ہے تیری
رومی و حافظ و خیام کا دیکھا ہے کلام؟؟ جام و مینا کے لبادے میں طریقت ہے تمام
ناصحا تجھ کو نصیحت کے سوا کام نہیں جام میں غرق نہ کر دوں تو میرا نام نہیں
0 Comments