یوں تو ہمارے معاشرے میں بہت سی رسمیں ہیں لیکن شادی بیا کے معاملوں میں ہمارے توہم پرست لوگ حد سے زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ شادی والے دن جب دولہا میاں دولہن کو لے کر گھر آتا ہے تو دولہا اور دولہن اس وقت تک گھر کے دروازے کے اندر نہیں آسکتے جب تک گھر کے دروازے کے دونوں طرف تیل نہ پھینک دیا جائے بعد ازاں دولہن اس وقت تک کسی کام کو ہاتھ نہیں لگا سکتی جب تک ایک خاص قسم کا کھانا جس میں بہت سے اجناس شامل ہوں پکا نہیں لیتی میرے خیال میں سراسر تو ہم پرستی ہے اور فضول رسمیں ہیں کیونکہ شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ہمیں ایسی کسی رسم و رواج کا پتا نہیں چلتا برائے مہربانی آپ شریعت کے روح سے بتائیں کہ اسلامی معاشرے میں ایسی رسم کی کیا حیثیت ہے
آپ نے جن رسموں کا ذکر کیا ہے بلا شبہ تو ہم پرستی ہیں غالباً یہ اور اس قسم کی دوسری رسمیں ہندو معاشرے سے لی گئی ہیں
0 Comments