ججوں کے سامنے ثابت اُسے پری کیا تو
ستارے گرنے لگے رات کی عدالت میں
ترا خیال بنائے گا یرغمال بدن
سو کیس ہو گا ملاقات کی عدالت میں
دیے سے گفتگو کے حق میں فیصلہ ہوا تھا
سبھی خموش رہے بات کی عدالت میں
میں حمد و نعت پہ کثرت سے کام کرتا تھا
سو کامیاب ہوا نعت کی عدالت میں
ہے جادو ذہن کا یورینیم کے بم میں بھی
دماغ پیش کرو دھات کی عدالت میں
یزدان نقوی
0 Comments