مس خاک کربلا سے ہوئی شاہ کی جبیں
ہم اوج عرش ہوگئ وہ پاک سرزمیں
آواز دی رسول خدا نے کہ آفریں
ہاں اس کے بعد منزل رفعت کوئی نہیں
یہ خاک مہر و ماہ کی سر تاج ہوگئ
اے روح مصطفےٰ تجھـے معراج ہوگئ
اے میرے ورثہ دار جگر گوشہ بتول
کرلیں خدا نے سب تیری قربانیاں قبول
قائم ہیں تا ابد ترے ایثار کے اصول
ہیں وہ سدا بہار کھلائے جو تو نے پھول
بھولیں گے اہل دل نہ تری داستاں کبھی
تیرے چمن کو چھو نہیں سکتی خزاں کبھ
Saba akbar abadi
0 Comments