لوگ بزرگانِ دین کے پاس جاتے ہیں ان سے تعویزات وغیرہ لیتے ہیں . جادو کا علاج کروانے کے لیے اپنے مسائل ان کو بتاتے ہیں . اور وہ ان کو تعویزات دیتے ہیں کیا یہ جائز ہے؟
جادو کا توڑ کروانے کے لیے کسی ایسے شخص سے رجوع کرنا جو توڑ کرنا جانتا ہو جائز ہے . بشرط ہے کہ جادو کا توڑ جادو اور سفلی عمل سے نہ کرے . بلکہ آیاتِ قرآنی سے کرے.
0 Comments