خواب غفلت میں سوئے ہوئے مومنو
عیش وعشرت بڑھانے سے کیا فائدہ؟
آنکھ کھولو، اٹھو ! یاد رب کو کرو
عمر یوں ہی گنوانے سے کیا فائدہ؟
اپنے رب کو جوانی میں بھولا ہےتو
اور طاقت کے بوتے پہ پھولا ہےتو
جب جوانی ڈھلے گی تو پچھتائے گا
ایسے رونے رلانے سے کیا فائدہ؟
تھا حکومت کا فرعون کو بھی نشہ
ظلم پر ظلم خلقت پہ کرتارہا
جب سمندر میں ڈوبا تو کہنے لگا
اس حکومت کے پانے سے کیا فائدہ؟
کتنا مشہور قصہ ہے شداد کا
روح جب اس کے تن سے نکالی گئی
مرتا مرتا بھی لوگوں سے کہتا گیا
ایسی جنت بنانے سے کیا فائدہ؟
فکر عقبہ کی کر ہاں جی بے حبر
کل نہ آیا کبھی اور نہ آۓ گا کل
کل تو کل ایک پل کا بھروسہ نہیں
ناز کتنا تھا دولت کا قاروں کو
بھول بیٹھا تھا دین اور ایمان کو
جب زمین میں دھنسایا گیا تو کہنے لگا
ایسی دولت کے پانے سے کیا فائدہ
کر عبادت جوانی میں خدا کی تو
کل بھڑھاپا تیرے در پہ آجائے گا
طاقت دست و پا پھر حتم ہو جائے گی
پھر عبادت کا کو ئ بھروسہ نہیں
قابل ذکر قصہ ہے نمرود کا
وہ بھی انکار کرتا تھا معبود کا
اسکا مغز اک مچھر نے کھا کر کہا
یوں بڑائی جتانے سے کیا فائدہ؟
شاعر: احسان محسن
0 Comments