اولیا اللہ اور انبیا کرام میں کیا فرق ہوتا ہے؟
نبی برائے راست اللہ تعالیٰ سے احکامات لیتا ہے اور ولی اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تابع ہوتا ہے .
حضرت ولی کتب غوث کوئی بڑا صاحبِ تقوی عا لِمِ دین امام وغیرہ ان سب میں سے کس درجہ کو پیغمبروں کے درجہ کے برابر قرار دیا جا سکتا ہے؟
کیا کسی نبی یا ولی کے وسیلہ سے دعا مانگی جا سکتی ہے. قرآنِ مجید میں صاف صاف کہا گیا ہے جو کچھ مانگنا ہے مجھ سے مانگو لیکن پھر بھی یہ وسیلہ بنانا کچھ سمجھ میں نہیں آتا. اس بارے میں بتائیے
جناب کسی بھی ولی غوث عبدال کو وسیلہ نہیں بنائے جا سکتا .کسی بھی بزرگ ہستی کو مخاطب کر کے یہ کہنا کہ وہ آپ کی کوئی مراد پوری کر دے یہ غلط ہے شرک ہے. البتہ اس طرح سے دعا مانگنا کے اللہ فلان کے صدقے کے ہمارا فلان کام کر دے .یعنی کسی نیک بندے کا کسی ولی کا آپ اگر نام لیتے ہیں. تو یہ جائز ہے اور یہ شرک نہیں ہے.
بحق فلان بحرمتِ فلان کہ کر دعا کرنا کیسا ہے .کیا قرآن و سنت میں اس کا ثبوت ملتا ہے ؟
بحق کے فلان اور بحرمتِ فلان کے ساتھ دعا کرنا بھی تواسل ہی کی ایک صورت ہے اور اس طرح سے دعا کرنا جائز ہے.
0 Comments