ہاتھ دکھا کر جو لوگ باتیں بتاتے ہیں وہ کہاں تک صحیح ہوتی ہیں اور کیا ان پر یقین کرنا چاہئے
ایسے لوگوں کے پاس جانا گناہ اور ان کی باتوں پر یقین کرنا کفر ہے صحیح مسلم کی حدیث میں ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص کسی پنڈت نجومی یا قیافہ شناس کے پاس گیا اور اس سے کوئی بات دریافت تھی تو چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہیں ہوگی مسند احمد اور ابو داود کی حدیث میں ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین شخصوں کے بارے میں فرمایا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل شدہ دین سے بری ہیں ان میں سے ایک وہ ہے جو کسی کاہن کے پاس جائے اور اس کی بات کی تصدیق
کرے
قرآن و حدیث کی روشنی میں بتائیں کہ ہاتھ کی لکیروں پر یقین رکھنا چاہیے یا نہیں۔
قرآن و حدیث کی روشنی میں ہاتھ کی لکیروں پر یقین رکھنا درست نہیں ہے۔
0 Comments